ایک دفعہ میں سرکاری ڈیوٹی کے دوران ایک گائوں سے گزر رہا تھا۔ اچانک ایک کتے نے دائیں ٹانگ پر دانتوں کے نشان لگا دئیے۔ میں نے مالک کو بہت کچھ کہا اور فوراً اسی کے گھر سے سرخ مرچیں پسی ہوئی منگوا کر زخموں پر باندھ دیں اور چل پڑا۔ بہت درد ہورہا تھا نزدیک کوئی ہسپتال وغیرہ نہ تھا۔ ایک جگہ قیام کیا دوسرے دن پیدل چل پڑا۔ راستے میں میرے ایک عزیز رہتے ہیں۔ ان کی ملاقات کیلئے حاضر ہوا۔ سلام دعا کے بعد انہوں نے ٹانگ پر پٹی باندھنے کی وجہ پوچھی تو میں نے تمام واقعہ بیان کردیا۔ پھر وہ میرے پاس بیٹھ گئے۔ اپنی انگشت شہادت سے کچھ لکھا اور دم کیا۔ مجھ سے پوچھا کہ درد اسی طرح ہے یا کم ہوا ہے۔ میں نے جواباً عرض کیا کہ ابھی کافی درد ہے۔ انہوں نے دوسری بار اور پھر تیسری بار کچھ لکھا اور دم بھی کیا اللہ کی قدرت کہ درد میں کافی کمی آگئی۔ میں چائے وغیرہ پی کر رخصت ہوگیا۔ ہسپتال پہنچا۔ ڈاکٹر صاحب واقف تھے انہوں نے ایک ٹیکہ وہاں ہی لگوا دیا اور باقی روزانہ لگوانے کا مشورہ دیا۔ پاگل ہونے کے ڈر سے ایک زیارت پر بھی گیا وہاں بھی بزرگوں نے ایک حیلہ کیا‘ زندگی تھی‘ بچ گیا۔ کوئی نقصان نہ ہوا۔ کچھ ماہ کے بعد میں پھر ان بزرگوں کو ملنے گیا کہ جنہوں نے دم کیا تھا۔ ان سے پوچھا کہ آپ نے کیا لکھا تھا کیا پڑھ کردم کیا تھا۔ انہوں نے بتایا جو کہ درج ذیل ہے:۔
عمل: لیعذبھم سانس بند کرکے انگشت شہادت سے لکھا تھا۔ تین بار لکھنے کے بعد دم کردیا تھا۔ یعنی تین بار سانس روک کر لکھیں اور پھر پھونک دیں۔ اگردرد سے آرام نہ ہوتو دوسری بار اور پھر تیسری بار اسی ترکیب کو دہرائیں۔ درد جہاں بھی ہوگا رک جائیگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں